۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجت الاسلام و المسلمین حمید شهریاری

حوزہ/ مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے عالمی انجمن برائے علمائے مسلمان کے سکیرٹری جنرل اور سربراہ اور عالم اسلام کی انجمن کے سیکرٹری جنرل کے نام خط ارسال کیا ہے اور صہیونیوں کی جانب سے غزہ پر جاری جارحیت کی مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران/ حجۃ الاسلام و المسلمین حمید شہریاری نے اپنے عالمی انجمن برائے علمائے مسلمان کے سکیرٹری جنرل شیخ علی محی الدین قرہ داغی اور اس انجمن کے سربراہ ڈاکٹر احمد ریسونی کے نام لکھے گئے خط میں زور دے کر کہا ہے کہ آج فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اور صہیونی دشمن کے سامنے فلسطینی جوانوں کی مزاحمت حالیہ دہائیوں میں بے نظیر ہے، جو صہیونی حکومت کے جرائم کے خلاف فلسطینی قوم کی طاقت کی دلیل ہے اور فلسطینی عوام کےاتحاد و وحدت کو ظاہر کرتا ہے اور اس جد و جہد کو فلسطینی مرد و زن سمیت جوانوں اور حتی بچوں کے صبر اور استحکام کے تسلسل نے چار چاند لگا دیا ہے۔

ان خطوط میں مزید لکھا گیا ہے کہ قابض صہیونیوں کی قساوت،بے گناہ اور معصوم انسانوں کے قتل عام،عوامی املاک کی تباہی اور ظالمانہ جرائم میں واضح ہو چکی ہے، اس سلسلے میں عرب اور مسلم ممالک، بلکہ تمام دنیا ان مظلوموں کی مدد کرنے کے ساتھ ان ظالمانہ اقدامات کی بھرپور مذمت کریں اور مسلم علماء اور حکمرانوں سے مطالبہ کریں کہ وہ ان ظالمانہ اقدامات کے خلاف دوٹوک مؤقف اختیار کریں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین حمید شہریاری نے تجویز پیش کی ہے کہ فلسطینی عوام کی مدد کے لئے ایک متحد علماء گروپ کو تشکیل دیں اور اس بات پر بھی زور دیا کہ مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی بھی اس علماء گروپ میں شامل ہونے کیلئے تیار ہے تاکہ تمام علماء یہ ثابت کر سکے کہ جس طرح فلسطینی عوام قبضہ شدہ علاقوں میں متحد ہو گئے ہیں ہم بھی اتحاد و وحدت کا مظاہرہ کر سکتے ہیں اور مذہبی، سیاسی اور نسلی اختلافات کو بالائے طاق رکھیں۔

مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے اپنے اسلامک ورلڈ یونین اور علمائے مسلمان کونسل ریاض کے سربراہ اور سکیرٹری جنرل شیخ محمد عبدالکریم عیسی کے نام لکھے ہوئے خط میں صہیونی فلسطینی سرزمین پر جاری جارحیت اور ملت فلسطین کی مقاومت اور استحکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام عربی اور اسلامی دنیا سے مدد طلب کر رہے ہیں۔فلسطینی مسلم حکومتوں اور علماء سے بھی مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ صہیونی حکومت کے خلاف واضح طور پر اپنی مخالفت اور اس کینہ پرور یہودی حکومت سے ہر طرح کے تعلقات کو معمول پر لائے جانے کی بھر پور مذمت کا اعلان کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کا عقیدہ ہے کہ صہیونی حکومت کا مقابلہ کرنے میں علماء کرام کو سب سے زیادہ صدائے احتجاج بلند کرنا چاہئے۔اس سلسلے میں، مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی دنیا کے علماء کرام کے ساتھ صدائے احتجاج بلند کرنے کا اعلان کرتی ہے تاکہ علماء کرام پر مشتمل ایک گروپ کو اس عوامی جہادی تحریک کی رہنمائی کیلئے تشکیل دے سکیں اور تاریخ اس معاملےکو ریکارڈ کرے کہ تمام مواقع میں آج کے علماء نے مستضعفین کی مدد کرنے اور استکبار جہاں کی نابودی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین شہریاری نے آخر میں تجویز دی کہ اس سلسلے میں،ورلڈ اسلامک یونین کو دوسرے ادارے،جو مسلمانوں کے امور کیلئے کوشش کرتے ہیں،کے ساتھ مل کر کسی بھی فیلڈ میں اتحاد و یکجہتی کیلئے اقدامات اٹھانا چاہئے اور سب کو ایک دوسرے کے ساتھ باہمی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .